ہندوستان نے کورونا کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی ویکسی نیشن مہم شروع کی ہے


ہندوستان میں طبی دیکھ بھال کرنے والے کارکن کو کورونا وائرس کی ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ہندوستان میں طبی دیکھ بھال کرنے والے کارکن کو کورونا وائرس کی ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ہندوستان نے کورونا کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی ویکسی نیشن مہم شروع کی ہے


ہندوستان میں طبی دیکھ بھال کرنے والے کارکن کو کورونا وائرس کی ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ہندوستان میں طبی دیکھ بھال کرنے والے کارکن کو کورونا وائرس کی ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)

ہندوستان نے آج ہفتہ کے دن ایک مہم شروع کیا ہے جس کے بارے میں توقع کی جا رہی ہے کہ یہ دنیا میں کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن کی سب سے بڑی مہم ہے۔

 

دہلی کے ایک سرکاری اسپتال میں موجود ایک ہیلتھ ورکر اس ہندوستان میں کورونا ویکسین کی خوراک پانے والا پہلا شخص بن گیا ہے جس کی آبادی 1.3 بلین ہے۔

 

ہندوستانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہندوستانی حکومت اگلے جولائی تک ریاستہائے متحدہ کی آبادی کے برابر 300 ملین افراد کو کورونا سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ارادہ رکھتی ہے اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس مہم کے آغاز کے موقع پر ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا ہے کہ ہندوستان نے آج سب سے بڑا کورونا ویکسینیشن پروگرام کا آغاز کیا ہے۔(۔۔۔)

 

ہفتہ 03 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 16 جنوری 2021ء شماره نمبر [15390]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]