ایرانی جوہری اور میزائل کی کشیدگی کی وجہ سے الاقوامی تشویش

گزشتہ روز گہرے سمندر میں جہازوں کو نشانہ بنانے کے لئے پاسداران انقلاب کے ذریعہ فائر کیے گئے دو بیلسٹک میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز گہرے سمندر میں جہازوں کو نشانہ بنانے کے لئے پاسداران انقلاب کے ذریعہ فائر کیے گئے دو بیلسٹک میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایرانی جوہری اور میزائل کی کشیدگی کی وجہ سے الاقوامی تشویش

گزشتہ روز گہرے سمندر میں جہازوں کو نشانہ بنانے کے لئے پاسداران انقلاب کے ذریعہ فائر کیے گئے دو بیلسٹک میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز گہرے سمندر میں جہازوں کو نشانہ بنانے کے لئے پاسداران انقلاب کے ذریعہ فائر کیے گئے دو بیلسٹک میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایسے وقت میں جب گزشتہ روز ایران نے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کے قریب گرنے والے بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے خلیجی خطے اور بحر ہند میں تناؤ بڑھا دیا ہے اسی وقت اس کے یورینیم دھات کی تیاری کے اعلان کی وجہ سے جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی طرف سے سخت سرزنش کئے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

جرمنی کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق  لندن، پیرس اور برلن نے گزشتہ روز ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یورینیم دھات کے معدن کے لئے محفوظ شہری استعمال کے سلسلہ میں ایران کے پاس کوئی جگہ نہیں ہے  اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس کی پیداوار کی وجہ سے خطرناک فوجی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور اس نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر وہ معاہدے کے تحفظ میں سنجیدہ ہے تو جوہری معاہدے کے بارے میں فوری طور پر اپنے وعدوں کی پابندی دوبارہ شروع کردے۔

 اسی سلسلہ میں فاکس نیوز نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سنگین انداز میں بحر ہند میں موجود تجارتی جہازوں کے قریب گرے ہیں جس کی وجہ سے بین الاقوامی خدشات پیدا ہوئے ہیں اور مزید یہ بھی کہا کہ یہ میزائل جہاز بردار بحری جہاز "نمٹز" سے 100 میل کے فاصلے پر گرے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 04 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 17 جنوری 2021ء شماره نمبر [15391]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]