ایرانیوں نے مشرقی شام میں حکومت کے جھنڈے اٹھاتے https://urdu.aawsat.com/home/article/2747636/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%DA%BE%D9%86%DA%88%DB%92-%D8%A7%D9%B9%DA%BE%D8%A7%D8%AA%DB%92
کل مشرقی شام کے شہر حسکہ گورنریٹ میں واقع عمودا نامی قصبے میں ایک کرد لڑکی کو موٹرسائیکل کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی طرف سے دوبارہ نشانہ بنائے جانے کے خدشات کے درمیان ایرانی ملیشیاؤں اور اس کے وفادار دھڑوں نے مشرقی شام کے بڑے علاقوں میں اپنے فوجی مقامات اور ہیڈ کوارٹرز سے اپنے جھنڈے اتار دئے ہیں تاکہ اس کی جگہ شامی حکومت کے جھنڈے بلند ہو سکیں۔
دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں واقع شہر المیادین اور البوکمال کے شہروں کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے شامی بینروں والے ٹرکوں کے ذریعہ میزال سمیت بھاری ہتھیار منتقل کیا ہے اور شامی بینر لگانے کا مقصد منتقل کرنے کی کاروائی کو آسان بنایا جا سکے اور یا سب دوبارہ اپنی جگہ متعین کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے کیونکہ اس سے قبل مشرقی شام میں اسرائیلی حملوں کے ذریعہ ان کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)