ایرانیوں نے مشرقی شام میں حکومت کے جھنڈے اٹھاتے https://urdu.aawsat.com/home/article/2747636/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%DA%BE%D9%86%DA%88%DB%92-%D8%A7%D9%B9%DA%BE%D8%A7%D8%AA%DB%92
کل مشرقی شام کے شہر حسکہ گورنریٹ میں واقع عمودا نامی قصبے میں ایک کرد لڑکی کو موٹرسائیکل کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی طرف سے دوبارہ نشانہ بنائے جانے کے خدشات کے درمیان ایرانی ملیشیاؤں اور اس کے وفادار دھڑوں نے مشرقی شام کے بڑے علاقوں میں اپنے فوجی مقامات اور ہیڈ کوارٹرز سے اپنے جھنڈے اتار دئے ہیں تاکہ اس کی جگہ شامی حکومت کے جھنڈے بلند ہو سکیں۔
دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں واقع شہر المیادین اور البوکمال کے شہروں کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے شامی بینروں والے ٹرکوں کے ذریعہ میزال سمیت بھاری ہتھیار منتقل کیا ہے اور شامی بینر لگانے کا مقصد منتقل کرنے کی کاروائی کو آسان بنایا جا سکے اور یا سب دوبارہ اپنی جگہ متعین کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے کیونکہ اس سے قبل مشرقی شام میں اسرائیلی حملوں کے ذریعہ ان کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔