ایرانیوں نے مشرقی شام میں حکومت کے جھنڈے اٹھاتے

کل مشرقی شام کے شہر حسکہ گورنریٹ میں واقع عمودا نامی قصبے میں ایک کرد لڑکی کو موٹرسائیکل کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مشرقی شام کے شہر حسکہ گورنریٹ میں واقع عمودا نامی قصبے میں ایک کرد لڑکی کو موٹرسائیکل کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانیوں نے مشرقی شام میں حکومت کے جھنڈے اٹھاتے

کل مشرقی شام کے شہر حسکہ گورنریٹ میں واقع عمودا نامی قصبے میں ایک کرد لڑکی کو موٹرسائیکل کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مشرقی شام کے شہر حسکہ گورنریٹ میں واقع عمودا نامی قصبے میں ایک کرد لڑکی کو موٹرسائیکل کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی طرف سے دوبارہ نشانہ بنائے جانے کے خدشات کے درمیان ایرانی ملیشیاؤں اور اس کے وفادار دھڑوں نے مشرقی شام کے بڑے علاقوں میں اپنے فوجی مقامات اور ہیڈ کوارٹرز سے اپنے جھنڈے اتار دئے ہیں تاکہ اس کی جگہ شامی حکومت کے جھنڈے بلند ہو سکیں۔

دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں واقع شہر المیادین اور البوکمال کے شہروں کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے شامی بینروں والے ٹرکوں کے ذریعہ میزا‏ل سمیت بھاری ہتھیار منتقل کیا ہے اور شامی بینر لگانے کا مقصد منتقل کرنے کی کاروائی کو آسان بنایا جا سکے اور یا سب دوبارہ اپنی جگہ متعین کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے کیونکہ اس سے قبل مشرقی شام میں اسرائیلی حملوں کے ذریعہ ان کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔(۔۔۔)

اتوار 04 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 17 جنوری 2021ء شماره نمبر [15391]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]