ایرانیوں نے مشرقی شام میں حکومت کے جھنڈے اٹھاتے

کل مشرقی شام کے شہر حسکہ گورنریٹ میں واقع عمودا نامی قصبے میں ایک کرد لڑکی کو موٹرسائیکل کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مشرقی شام کے شہر حسکہ گورنریٹ میں واقع عمودا نامی قصبے میں ایک کرد لڑکی کو موٹرسائیکل کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانیوں نے مشرقی شام میں حکومت کے جھنڈے اٹھاتے

کل مشرقی شام کے شہر حسکہ گورنریٹ میں واقع عمودا نامی قصبے میں ایک کرد لڑکی کو موٹرسائیکل کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مشرقی شام کے شہر حسکہ گورنریٹ میں واقع عمودا نامی قصبے میں ایک کرد لڑکی کو موٹرسائیکل کی دوڑ میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی طرف سے دوبارہ نشانہ بنائے جانے کے خدشات کے درمیان ایرانی ملیشیاؤں اور اس کے وفادار دھڑوں نے مشرقی شام کے بڑے علاقوں میں اپنے فوجی مقامات اور ہیڈ کوارٹرز سے اپنے جھنڈے اتار دئے ہیں تاکہ اس کی جگہ شامی حکومت کے جھنڈے بلند ہو سکیں۔

دیر الزور کے مشرقی دیہی علاقوں میں واقع شہر المیادین اور البوکمال کے شہروں کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے شامی بینروں والے ٹرکوں کے ذریعہ میزا‏ل سمیت بھاری ہتھیار منتقل کیا ہے اور شامی بینر لگانے کا مقصد منتقل کرنے کی کاروائی کو آسان بنایا جا سکے اور یا سب دوبارہ اپنی جگہ متعین کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے کیونکہ اس سے قبل مشرقی شام میں اسرائیلی حملوں کے ذریعہ ان کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔(۔۔۔)

اتوار 04 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 17 جنوری 2021ء شماره نمبر [15391]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]