عبوری کونسل نے ہادی کی تقرریوں کو ریاض معاہدے کی خلاف ورزی بتایا ہے https://urdu.aawsat.com/home/article/2747641/%D8%B9%D8%A8%D9%88%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D9%86%DB%92-%DB%81%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D8%B1%D8%B1%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%88%D8%B1%D8%B2%DB%8C-%D8%A8%D8%AA%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
عبوری کونسل نے ہادی کی تقرریوں کو ریاض معاہدے کی خلاف ورزی بتایا ہے
یمنی صدر کو گزشتہ دسمبر کے آخر میں حکومت کے ممبروں سے ملاقات کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
عدن: علی ربیع
TT
TT
عبوری کونسل نے ہادی کی تقرریوں کو ریاض معاہدے کی خلاف ورزی بتایا ہے
یمنی صدر کو گزشتہ دسمبر کے آخر میں حکومت کے ممبروں سے ملاقات کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمن میں جنوبی عبوری کونسل نے پرسو شام صدر عبد ربہ منصور ہادی کی طرف سے جاری کردہ متعدد تقرری کے فیصلوں کو مسترد کردیا ہے اور انھیں یکطرفہ اور ریاض معاہدے کے منافی قرار دیا ہے۔
صدر ہادی کے فیصلوں میں اپنے مشیر اور سابق وزیر اعظم احمد بن دغر کو شوریٰ کونسل کا سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو پارلیمنٹ کا متوازی کمرہ ہے اور عبد اللہ محمد ابو الغیث اور وحی اماں کو ان کے دو نائبوں کے طور پر مقرر کیا گیا ہے اور ان میں سے پہلے والے حدیدہ کے گورنر تھے اور ان کا تعلق بھی وہی سے ہے جبکہ دوسرے کا تعلق عدن گورنریٹ سے ہے اور وہ عوامی سڑکوں کے سابق وزیر رہ چکے ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔