عبوری کونسل نے ہادی کی تقرریوں کو ریاض معاہدے کی خلاف ورزی بتایا ہے

یمنی صدر کو گزشتہ دسمبر کے آخر میں حکومت کے ممبروں سے ملاقات کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی صدر کو گزشتہ دسمبر کے آخر میں حکومت کے ممبروں سے ملاقات کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
TT

عبوری کونسل نے ہادی کی تقرریوں کو ریاض معاہدے کی خلاف ورزی بتایا ہے

یمنی صدر کو گزشتہ دسمبر کے آخر میں حکومت کے ممبروں سے ملاقات کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی صدر کو گزشتہ دسمبر کے آخر میں حکومت کے ممبروں سے ملاقات کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمن میں جنوبی عبوری کونسل نے پرسو شام صدر عبد ربہ منصور ہادی کی طرف سے جاری کردہ متعدد تقرری کے فیصلوں کو مسترد کردیا ہے اور انھیں یکطرفہ اور ریاض معاہدے کے منافی قرار دیا ہے۔

صدر ہادی کے فیصلوں میں اپنے مشیر اور سابق وزیر اعظم احمد بن دغر کو شوریٰ کونسل کا سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو پارلیمنٹ کا متوازی کمرہ ہے اور عبد اللہ محمد ابو الغیث اور وحی اماں کو ان کے دو نائبوں کے طور پر مقرر کیا گیا ہے اور ان میں سے پہلے والے حدیدہ کے گورنر تھے اور ان  کا تعلق بھی وہی سے ہے جبکہ دوسرے کا تعلق عدن گورنریٹ سے ہے اور وہ عوامی سڑکوں کے  سابق وزیر رہ چکے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 04 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 17 جنوری 2021ء شماره نمبر [15391]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]