عبوری کونسل نے ہادی کی تقرریوں کو ریاض معاہدے کی خلاف ورزی بتایا ہے

یمنی صدر کو گزشتہ دسمبر کے آخر میں حکومت کے ممبروں سے ملاقات کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی صدر کو گزشتہ دسمبر کے آخر میں حکومت کے ممبروں سے ملاقات کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
TT

عبوری کونسل نے ہادی کی تقرریوں کو ریاض معاہدے کی خلاف ورزی بتایا ہے

یمنی صدر کو گزشتہ دسمبر کے آخر میں حکومت کے ممبروں سے ملاقات کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمنی صدر کو گزشتہ دسمبر کے آخر میں حکومت کے ممبروں سے ملاقات کے موقع پر دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمن میں جنوبی عبوری کونسل نے پرسو شام صدر عبد ربہ منصور ہادی کی طرف سے جاری کردہ متعدد تقرری کے فیصلوں کو مسترد کردیا ہے اور انھیں یکطرفہ اور ریاض معاہدے کے منافی قرار دیا ہے۔

صدر ہادی کے فیصلوں میں اپنے مشیر اور سابق وزیر اعظم احمد بن دغر کو شوریٰ کونسل کا سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو پارلیمنٹ کا متوازی کمرہ ہے اور عبد اللہ محمد ابو الغیث اور وحی اماں کو ان کے دو نائبوں کے طور پر مقرر کیا گیا ہے اور ان میں سے پہلے والے حدیدہ کے گورنر تھے اور ان  کا تعلق بھی وہی سے ہے جبکہ دوسرے کا تعلق عدن گورنریٹ سے ہے اور وہ عوامی سڑکوں کے  سابق وزیر رہ چکے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 04 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 17 جنوری 2021ء شماره نمبر [15391]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]