سعودی سفارتخانہ نے دوحہ کے اندر چند ہی دنوں میں اپنا دروازہ کھول دیا

سعودی وزیر خارجہ اور ان کے اردنی ہم منصب کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ اور ان کے اردنی ہم منصب کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی سفارتخانہ نے دوحہ کے اندر چند ہی دنوں میں اپنا دروازہ کھول دیا

سعودی وزیر خارجہ اور ان کے اردنی ہم منصب کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ اور ان کے اردنی ہم منصب کو گزشتہ روز ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے پاس فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا فون آیا ہے جس کے دوران انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا اور مشترکہ مفاد کے متعدد امور کے سلسلہ میں بھی تبادلۂ خیال کیا گیا ہے۔

دوسری طرف سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے قطر کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو مکمل سفارتی تعلقات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دوحہ میں ریاض کا سفارت خانہ چند ہی دنوں میں کھل جائے گا اور اس کا تعلق صرف لوجیسٹک اقدامات سے ہے۔

 گزشتہ روز ریاض میں ہونے والے مذاکرات کے بعد سعودی وزیر کی یہ گفتگو اپنے اردنی ہم منصب ایمن صفدی کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کئے جانے والے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے سامنے آئی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 04 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 17 جنوری 2021ء شماره نمبر [15391]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]