بائیڈن نے اپنے دور اقتدار کا آغاز تجربہ کار سفارتکاروں کے ساتھ کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2747651/%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2-%D8%AA%D8%AC%D8%B1%D8%A8%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D8%B3%D9%81%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
بائیڈن نے اپنے دور اقتدار کا آغاز تجربہ کار سفارتکاروں کے ساتھ کیا ہے
گذشتہ روز وائٹ ہاؤس کے قریب سیکیورٹی چوکی کے پاس نیشنل گارڈ کے ایک رکن کو ڈرائیور سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
منتخب امریکی صدر جو بائیڈن اگلے بدھ کو اپنے اس دور حکومت کو شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جس کی کابینہ متنوع سفارت کاروں اور اعتدال پسند سیاستدانوں پر مشتمل ایک اعلی تنوع کی کابینہ ہے جن کے پاس سیاست، سلامتی اور معاشی امور کی دنیا میں اعلی تجربات ہیں۔
بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنے سینئر ساتھیوں اور اپنے اندرونی حلقے کا انتخاب انہیں کیا ہے جنہیں واشنگٹن کے سابق فوجیوں کے طور پر جانا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے خارجہ اور سلامتی پالیسی کی دو ٹیموں کے لئے جن ناموں کا انتخاب کیا ہے ان کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی دھارے سے ہے جبکہ انہوں نے اپنی معاشی، ماحولیاتی اور صحت ٹیم کے ممبروں کی اکثریت کا انتخاب مرکز کے بائیں طرف سے کیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)