"جوہری معاہدہ" کے سلسلہ میں ایک ایرانی فرانسیسی ڈائلاک


 پیرس میں پریس کانفرنس کے دوران فرانسیسی وزیر خارجہ جان ایف لودریان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیرس میں پریس کانفرنس کے دوران فرانسیسی وزیر خارجہ جان ایف لودریان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"جوہری معاہدہ" کے سلسلہ میں ایک ایرانی فرانسیسی ڈائلاک


 پیرس میں پریس کانفرنس کے دوران فرانسیسی وزیر خارجہ جان ایف لودریان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیرس میں پریس کانفرنس کے دوران فرانسیسی وزیر خارجہ جان ایف لودریان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانسیسی وزیر خارجہ جان ایف لودریان نے ایران پر براہ راست الزام لگایا ہے کہ وہ فوجی جوہری صلاحیتوں کے حصول کے لئے کام کر رہا ہے اور یہ بھی ہے کہ یہ وقت ختم ہو رہا ہے اور اسی وجہ سے حالیہ ہفتوں میں ایرانی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی وجہ سے "فوری" جواب دیا جانا چاہئے۔

ہفتہ وار "جرنل ڈو دیمانچ" کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے لودریان نے خطرے کی گھنٹی بجائی ہے اور اس بات سے متنبہ کیا ہے کہ ایران جوہری (ہتھیار) کی صلاحیت پیدا کررہا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے جوہری معاہدے کو چھوڑ کر ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ بنانے کو انتخاب ہے اور نتیجہ یہ نکلا کہ اس حکمت عملی نے صرف خطرات اور خطرات کو بڑھایا ہے۔

لودریان نے جوہری معاہدے کے مستقبل کے بارے میں امریکی اور ایرانی جماعتوں کے مابین ابتدائی رابطوں کی طرف اشارہ  اس وقت کیا ہے جب انہوں نے کہا کہ وہ اس قسم کی فائلوں کے کیلنڈر کے بارے میں رازداری کے پابند ہیں لیکن یہ ایک اہم معاملہ ہے جبکہ اس سلسلے میں منتخب امریکی جو بائیڈن اور ایرانی عہدیدار کی انتظامیہ کے درمیان پر اسرار رابطے ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 05 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 18 جنوری 2021ء شماره نمبر [15392]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]