عراقی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے 438 ادارے تیار https://urdu.aawsat.com/home/article/2750906/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D8%B5%DB%81-%D9%84%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-438-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1
ناصریہ میں ایک انتخابی کمیشن کے دفتر میں ایک خاتون کو اپنے ووٹر بیانات کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
عراقی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے 438 ادارے تیار
ناصریہ میں ایک انتخابی کمیشن کے دفتر میں ایک خاتون کو اپنے ووٹر بیانات کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے جس کی تاریخ حکومت نے آئندہ 6 جون کو متعین کیا ہے اس کے لئےعراق میں سیاسی اتحادیوں اور جماعتوں کی لہر کی تیزي میں کمی آنے کے امکان کی توقعات کے برخلاف سیاسی کاروائی کی خواہش میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے کمیشن کی طرف سے اب تک منظور شدہ پارٹیوں اور اتحادوں کی تعداد 438 پہنچ گئی ہے۔
گزشتہ روز کمیشن کی ترجمان جمانہ غلائی نے اپنے بینا میں کہا ہے کہ سابقہ انتخابی عمل کے بعد سے اب تک رجسٹریشن کے لئے درخواستوں کی کل تعداد 438 تک پہنچ چکی ہے جن میں سے 230 جماعتوں کے ساتھ منظور شدہ جماعتیں شامل ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کے تحت پارٹیوں کے لئے رجسٹریشن درخواستوں کی تعداد 62 ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ کمشنرز کونسل کے فیصلے سے مسترد ہونے والی فریقین کی درخواستوں کی تعداد 128 ہے جبکہ انخلا کرنے والی جماعتوں کی رجسٹریشن کے لئے جمع شدہ درخواستوں کی تعداد 17 پہنچ چکی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔