عراقی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے 438 ادارے تیار

ناصریہ میں ایک انتخابی کمیشن کے دفتر میں ایک خاتون کو اپنے ووٹر بیانات کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ناصریہ میں ایک انتخابی کمیشن کے دفتر میں ایک خاتون کو اپنے ووٹر بیانات کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عراقی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے 438 ادارے تیار

ناصریہ میں ایک انتخابی کمیشن کے دفتر میں ایک خاتون کو اپنے ووٹر بیانات کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ناصریہ میں ایک انتخابی کمیشن کے دفتر میں ایک خاتون کو اپنے ووٹر بیانات کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے جس کی تاریخ حکومت نے آئندہ 6 جون کو متعین کیا ہے اس کے لئےعراق میں سیاسی اتحادیوں اور جماعتوں کی لہر کی تیزي میں کمی آنے کے امکان کی توقعات کے برخلاف سیاسی کاروائی کی خواہش میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے کمیشن کی طرف سے اب تک منظور شدہ پارٹیوں اور اتحادوں کی تعداد 438 پہنچ گئی ہے۔

گزشتہ روز کمیشن کی ترجمان جمانہ غلائی نے اپنے بینا میں کہا ہے کہ سابقہ انتخابی عمل کے بعد سے اب تک رجسٹریشن کے لئے درخواستوں کی کل تعداد 438 تک پہنچ چکی ہے جن میں سے 230 جماعتوں کے ساتھ منظور شدہ جماعتیں شامل ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کے تحت پارٹیوں کے لئے رجسٹریشن درخواستوں کی تعداد 62 ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ کمشنرز کونسل کے فیصلے سے مسترد ہونے والی فریقین کی درخواستوں کی تعداد 128 ہے جبکہ انخلا کرنے والی جماعتوں کی رجسٹریشن کے لئے جمع شدہ درخواستوں کی تعداد 17 پہنچ چکی ہے۔(۔۔۔)

پیر 05 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 18 جنوری 2021ء شماره نمبر [15392]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]