سوڈانی "جنینہ" نامی علاقہ میں سیکیورٹی انتشارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2750931/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%DB%8C%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B4%D8%A7%D8%B1
دسمبر 2019 میں "جنینہ" شہر کے ایک مہاجر کیمپ میں پچھلے پرتشدد واقعات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
خرطوم: احمد یونس
TT
TT
سوڈانی "جنینہ" نامی علاقہ میں سیکیورٹی انتشار
دسمبر 2019 میں "جنینہ" شہر کے ایک مہاجر کیمپ میں پچھلے پرتشدد واقعات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
مغربی ڈارفور ریاست کے "جنینہ" شہر میں مسلسل دوسرے دن بھی تشدد کا سلسلہ جاری رہا ہے اور عینی شاہدین کے مطابق درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہونے کی حالت میں گلیوں کے اندر گر پڑے ہیں جبکہ سرکاری اعداد وشمار نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد کل تک 48 ہوگئی تھی اور 97 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
سوڈان کی سرکاری ایجنسی نے بتایا ہے کہ دو افراد کے مابین ہونے والے جھگڑے کے پس منظر میں شہر کے اندر تشدد پھوٹ پڑا ہے جس سے دو افراد ہلاک اور دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن گواہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ لڑائی شہر میں دو نسلی گروہوں کے درمیان شدید لڑائی میں تبدیل ہوگئی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]