بائیڈن وائرس اور تقسیم کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں https://urdu.aawsat.com/home/article/2750946/%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%88%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D8%B3-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DB%81%DB%8C%DA%BA
بائیڈن وائرس اور تقسیم کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں
کل کیپیٹل عمارت کے قریب بائیڈن کے افتتاح کی تیاری میں تربیت کرنے والوں کے ایک مظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل امریکیوں کے لئے اس وقت ایک نئے عہد کا آغاز ہوگا جب منتخب ہونے والے صدر جو بائیڈن سبکدوش ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد اپنی ذمہ داری قبول کریں گے لیکن ان کو کورونا وائرس جیسے چیلنجوں کا سامنا کرنا ہوگا جس سے اب تک تقریبا 400 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ تعداد صرف ریاستہائے متحدہ امریکہ کے اندر اگلے مہینے میں ہی نصف ملین تک پہنچنے کی توقع ہے اور اس کے علاوہ سیکیورٹی کے وہ تمام چیلینجوں کا مقابلہ کرنا ہے جو امریکی معاشرے میں گہرا ہو چکا ہے۔ بائیڈن کو کل سے شروع ہونے والے جن حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے وہ گزشتہ صدی کے تیس کے عشرے کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ خطرناک ہوگا جب تیس سالہ امریکی صدر فرینکلن روز ویلٹ نے بڑی کسادبازاری اور دوسری جنگ عظیم کے دوران ریاستہائے متحدہ کی قیادت کی تھی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]