بائیڈن وائرس اور تقسیم کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں

کل کیپیٹل عمارت کے قریب بائیڈن کے افتتاح کی تیاری میں تربیت کرنے والوں کے ایک مظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل کیپیٹل عمارت کے قریب بائیڈن کے افتتاح کی تیاری میں تربیت کرنے والوں کے ایک مظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

بائیڈن وائرس اور تقسیم کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں

کل کیپیٹل عمارت کے قریب بائیڈن کے افتتاح کی تیاری میں تربیت کرنے والوں کے ایک مظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل کیپیٹل عمارت کے قریب بائیڈن کے افتتاح کی تیاری میں تربیت کرنے والوں کے ایک مظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل امریکیوں کے لئے اس وقت ایک نئے عہد کا آغاز ہوگا جب منتخب ہونے والے صدر جو بائیڈن سبکدوش ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد اپنی ذمہ داری قبول کریں گے لیکن ان کو کورونا وائرس جیسے چیلنجوں کا سامنا کرنا ہوگا جس سے اب تک تقریبا 400 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ تعداد صرف ریاستہائے متحدہ امریکہ کے اندر اگلے مہینے میں ہی نصف ملین تک پہنچنے کی توقع ہے اور اس کے علاوہ سیکیورٹی کے وہ تمام چیلینجوں کا مقابلہ کرنا ہے جو امریکی معاشرے میں گہرا ہو چکا ہے۔
 
بائیڈن کو کل سے شروع ہونے والے جن حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے وہ گزشتہ صدی کے تیس کے عشرے کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ خطرناک ہوگا جب تیس سالہ امریکی صدر فرینکلن روز ویلٹ نے بڑی کسادبازاری اور دوسری جنگ عظیم کے دوران ریاستہائے متحدہ کی قیادت کی تھی۔(۔۔۔)

منگل 06 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 19 جنوری 2021ء شماره نمبر [15392]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]