فرانس میں اسلام کے لئے نئے قوانین کی تیاریhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2752056/%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%86%D8%A6%DB%92-%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C
صدر میکرون کو الیزیہ محل میں گزشتہ روز فرانسیسی کونسل برائے اسلامی مذہب کے ممبران کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فرانسیسی کونسل برائے اسلامی مذہب نے فرانس میں اسلام کے لئے باضابطہ طور پر نئے قوانین کی منظوری دے دی ہے جو اس یورپی ملک میں دوسرے مذاہب کے امور کی تنظیم نو کے لئے ایک آغاز کرے گا اور ہفتوں تک جاری داخلی بحران کے بعد کونسل کے عہدیداروں نے پرسو روز ہی اعلان کیا ہے کہ انہوں نے آپس میں ایک ایسا معاہدہ کیا ہے کی وجہ سے سیاسی مقاصد کے لئے اسلام کا استعمال نہیں کیا سکتا ہے۔ وہ جماعتیں نئے قوانین کے متن کے سلسلہ میں ایک معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوگئیں ہیں جن میں فرانسیسی کونسل برائے اسلامی مذہب بھی شامل ہے اور اس کا مقصد فرانس میں اسلام اور مسلمانوں کے معاملات کی تنظیم نو کے لئے دروازے کھولنا ہے جو وقتا فوقتا اٹھائے جاتے رہتے ہیں اور خاص طور پر جب بھی فرانسیسی سرزمین پر دہشت گردی کی کاروائیاں ہوتی ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]