روس شام میں اسرائیل کے تحفظات کو حل کرنے کے لئے تیار ہے

روسی وزارت خارجہ کی جانب سے گزشتہ روز ماسکو میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر سیرگی لاوروف کی نشر کردہ تصویر دیکھی جا کتی ہے (روئٹر)
روسی وزارت خارجہ کی جانب سے گزشتہ روز ماسکو میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر سیرگی لاوروف کی نشر کردہ تصویر دیکھی جا کتی ہے (روئٹر)
TT

روس شام میں اسرائیل کے تحفظات کو حل کرنے کے لئے تیار ہے

روسی وزارت خارجہ کی جانب سے گزشتہ روز ماسکو میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر سیرگی لاوروف کی نشر کردہ تصویر دیکھی جا کتی ہے (روئٹر)
روسی وزارت خارجہ کی جانب سے گزشتہ روز ماسکو میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر سیرگی لاوروف کی نشر کردہ تصویر دیکھی جا کتی ہے (روئٹر)
گزشتہ روز روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف نے ایک نمایاں حیثیت سے شام میں اسرائیلی خدشات کی طرف توجہ دینے کی پیش کش کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا ملک عبرانی ریاست کے خلاف شام کی زمینوں کے استعمال کو مسترد کرتا ہے۔

لاوروف نے ماسکو میں اپنی سالانہ پریس کانفرنس میں انکشاف کیا ہے کہ ان کے ملک نے اسرائیل کو شام کے علاقوں سے ہونے والے حفاظتی خطرات سے آگاہ کرنے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ ان کا ازالہ کیا جا سکے اور شام علاقائی تنازعات کا میدان نہ بن سکے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ روس نہیں چاہتا ہے کہ شام کی سرزمیں کو اسرائیل کے خلاف استعمال کیا جائے یا ایرانی اسرائیلی محاذ آرائی کے میدان طور پر استعمال کیا جاے جیسا کہ بہت سے لوگوں کی خواہش ہے۔

 یہ پہلا موقع ہے جب لاوروف نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے ملک نے یہودی ریاست کو درپیش ممکنہ خطرات سے متعلق معلومات کا تبادلہ کرنے کے لئے اسرائیلی فریق کو پیش کش کی ہے لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ ماسکو ان خطرات سے نمٹے گا۔(۔۔۔)

منگل 06 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 19 جنوری 2021ء شماره نمبر [15392]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]