سعودی عرب اور قطر کے مابین دوبارہ بحری رابطہ کا ہوا آغاز

دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی واپسی کے بعد گزشتہ روز دوحہ ہوائی اڈے پر مسافر کو قاہرہ جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی واپسی کے بعد گزشتہ روز دوحہ ہوائی اڈے پر مسافر کو قاہرہ جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سعودی عرب اور قطر کے مابین دوبارہ بحری رابطہ کا ہوا آغاز

دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی واپسی کے بعد گزشتہ روز دوحہ ہوائی اڈے پر مسافر کو قاہرہ جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی واپسی کے بعد گزشتہ روز دوحہ ہوائی اڈے پر مسافر کو قاہرہ جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خلیجی مفاہمت کو حقیقت میں ڈھالنے کے ایک اور اقدام کے دائرہ میں دونوں ممالک کے مابین تجارتی ٹریفک دوبارہ شروع کرنے کے لئے پہلا قطری بحری جہاز پرسو روز سعودی عرب پہنچا ہے اور دمام (مشرقی سعودی عرب) میں شاہ عبد العزیز پورٹ نے ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا ہے کہ قطر کے "حماد پورٹ" سے 27 کنٹینرز پہنچے ہیں۔

ایک طرف سعودی عرب، امارات، بحرین اور مصر اور دوسری طرف قطر کے مابین سعودی شہر العلا میں رواں ماہ کے اوائل میں خلیج تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس میں ہوا افہام وتفہیم ہوئی ہے۔

مزید برآں "مصر ایر" کمپنی کی پہلی پرواز گزشتہ روز قاہرہ سے دوحہ پہنچی ہے جبکہ دونوں کے مابین تقریبا ساڑھے تین سال تک پروازیں بند رہی ہیں اور یہ سب العلا کے مفاہمت کے فریم ورک کے تحت ہوا ہے جس کی بنیاد پر مصری حکام کی طرف سے قطر کے لئے فضائی حدود کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے لئے گئے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 06 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 19 جنوری 2021ء شماره نمبر [15392]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]