آبنائے ہرمز میں ایرانی فوج کی جارحانہ مشق

گزشتہ روز خلیج عمان سے متصل علاقے مکران میں ایرانی ہوائی جہاز کی پیادہ فوج کو ایک فوجی مشق میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز خلیج عمان سے متصل علاقے مکران میں ایرانی ہوائی جہاز کی پیادہ فوج کو ایک فوجی مشق میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

آبنائے ہرمز میں ایرانی فوج کی جارحانہ مشق

گزشتہ روز خلیج عمان سے متصل علاقے مکران میں ایرانی ہوائی جہاز کی پیادہ فوج کو ایک فوجی مشق میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز خلیج عمان سے متصل علاقے مکران میں ایرانی ہوائی جہاز کی پیادہ فوج کو ایک فوجی مشق میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایرانی فوج کے سپیشل فورس یونٹوں نے آبنائے ہرمز کے داخلی راستے اور خلیج عمان کے ساحل کے ساتھ جارحانہ مشقیں شروع کر دی ہے جبکہ ایرانی پاسداران انقلاب کے غیر ملکی آپریشن اہلکار قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر امریکہ کے ساتھ شدید تناؤ کا آغاز ہو چکا ہے۔

مشقوں میں جنگجوؤں، ہیلی کاپٹروں اور فوجی ٹرانسپورٹ طیاروں کی مدد سے خلیج عمان میں جسک بندرگاہ کے قریب پیراشوٹ کے ذریعے لینڈنگ، کمانڈو یونٹوں اور ہوائی جہاز  اور پیدل فوج کی لینڈنگ پر توجہ دی گئی ہے۔

سرکاری سطح پر چلنے والی آئی ایس این اے ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ سپیشل فورس کے یونٹوں نے 65 ویں بریگیڈ میں مشترکہ مشقیں کی ہیں جس میں سمندر کی گہرائی میں ہیلی کاپٹروں سے لینڈنگ آپریشن بھی شامل ہے اور اس میں متنوع ڈویژن کی شرکت بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

بدھ 07 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 20 جنوری 2021ء شماره نمبر [15393]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]