ترکی: 218 فوجیوں کو بغاوت کے الزام میں کیا گیا گرفتار

کل بروزیل میں یوروپی پارلیمنٹ ہیڈ کوارٹر کے سامنے ایک مظاہرے کے دوران "اسٹاپ اردوگان" والا ماسک پہنے ہوئے ایک شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل بروزیل میں یوروپی پارلیمنٹ ہیڈ کوارٹر کے سامنے ایک مظاہرے کے دوران "اسٹاپ اردوگان" والا ماسک پہنے ہوئے ایک شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی: 218 فوجیوں کو بغاوت کے الزام میں کیا گیا گرفتار

کل بروزیل میں یوروپی پارلیمنٹ ہیڈ کوارٹر کے سامنے ایک مظاہرے کے دوران "اسٹاپ اردوگان" والا ماسک پہنے ہوئے ایک شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل بروزیل میں یوروپی پارلیمنٹ ہیڈ کوارٹر کے سامنے ایک مظاہرے کے دوران "اسٹاپ اردوگان" والا ماسک پہنے ہوئے ایک شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترک حکام نے گرفتاریوں کی ایک مہم کا آغاز کیا ہے جس میں مختلف صفوں کے 218 فوجی اہلکار شامل ہیں اور ان میں سے سبھی اعلی خدمات کے لوگ ہیں اور یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ مبلغ فتح اللہ گولن کی "خدمت" تحریک سے منسلک ہیں جن پر الزام لگایا گیا ہے کہ 15 جولائی 2016 کو ہونے والے ناکام انقلاب کی کوشش میں ان کا ہاتھ ہے اور یہ سب اس لئے کیا جا رہا ہے کہ تاکہ کسی دوسرے انقلاب کے سلسلہ میں کوئی تشویش نہ ہو۔

کل ازمیر (مغرب) کے پراسیکیوٹر جنرل نے 238 افراد کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں جن میں مختلف بڑے عہدوں کے 218 فوجی، کرنل اور لیفٹیننٹ کرنل کی صفوں کے 6 اور پاینیر 9 شامل ہیں اور شمالی قبرص میں سرگرم فورسز کے عناصر میں سے ایک یں اور یہ ملک بھر کی 6 ریاستوں میں ہوا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 07 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 20 جنوری 2021ء شماره نمبر [15393]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]