ترکی نے "کردستانی" کے خلاف عراق کے ساتھ افہام وتفہیم کا کیا اعلان

ترکی نے "کردستانی" کے خلاف عراق کے ساتھ افہام وتفہیم کا کیا اعلان
TT

ترکی نے "کردستانی" کے خلاف عراق کے ساتھ افہام وتفہیم کا کیا اعلان

ترکی نے "کردستانی" کے خلاف عراق کے ساتھ افہام وتفہیم کا کیا اعلان
ایک طرف ترکی کے وزیر دفاع خلوصی اکار نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ "پی کے کے" کے خلاف عراق کے ساتھ افہام وتفہیم ہو چکا ہے تو دوسری طرف ترک ذرائع نے انقرہ، بغداد اور ایربل کے مابین مشترکہ آپریشن کی توقع ہے کہ اگلے مارچ کے دوسرے نصف حصے میں  شمالی عراق میں "کردستانی" کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔

اسی سلسلہ میں ان عراقی حکام نے جنہوں نے ترکی کے وزیر دفاع کی طرف سے ہونے والے تین روزہ دورے کے دوران ملاقات کی ہے انہوں نے عراق کی خودمختاری کا احترام کرنے کے اصول کی استحکام پر زور دیا ہے۔

اکار نے بغداد میں عراقی مرکزی حکومت اور اربیل میں کردستان کی علاقائی حکومت کے ساتھ ہونے والے تعاون کے ذریعے "دہشت گردی" کی حیثیت سے جانے جانے والی جماعت کو ختم کرنے کے سلسلہ میں اپنے ملک کے اصرار پر زور دیا ہے اور اکار نے نشاندہی کی ہے کہ ترکی سنجار کے آس پاس کے علاقوں سے دہشت گردوں کی کاروائی کو بہت قریب سے دیکھ رہا ہے اور اس سلسلے میں مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 08 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 21 جنوری 2021ء شماره نمبر [15394]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]