صحراء فائل کی بین الاقوامی ذمہ داری کو تبدیل کرنے کے لئے جزائر اور جنوبی افریقہ کی طرف سے ایک اقدام

جزائر کے وزیر خارجہ صبری بوقادوم کو دیکھا جا سکتا ہے
جزائر کے وزیر خارجہ صبری بوقادوم کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

صحراء فائل کی بین الاقوامی ذمہ داری کو تبدیل کرنے کے لئے جزائر اور جنوبی افریقہ کی طرف سے ایک اقدام

جزائر کے وزیر خارجہ صبری بوقادوم کو دیکھا جا سکتا ہے
جزائر کے وزیر خارجہ صبری بوقادوم کو دیکھا جا سکتا ہے
الشرق الاوسط کو معلوم ہوا ہے کہ جزائر اور جنوبی افریقہ جولائی 2018 میں نوکچوٹ میں افریقی سمٹ کے ذریعہ منظور کردہ قرار داد 693 سے نجات پانے یا ان میں ترمیم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔

افریقی یونین میں ایک باخبر سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ نوکچوٹ سربراہی اجلاس کے فیصلے سے جان چھڑانے کا معاملہ 11 جنوری کو جزائر کے وزیر خارجہ صبری بوقادوم کی طرف سے پریٹوریا کی طرف ہونے والے دورے کے ایجنڈے میں سرفہرست تھا اور اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جزائر اور جنوبی افریقہ اگلے فروری میں ادیس ابابا کے اندر ہونے والے افریقی سربراہ کانفرنس کے ذریعہ اس فیصلے پر نظرثانی کرنا چاہتے ہیں۔

لیکن اسی جیسے ذرائع نے اس بات مسترد کردی ہے کہ جنوبی افریقہ اور جزائر نوکچوٹ سربراہی اجلاس کے فیصلے سے چھٹکارا پا سکیں گے یا اس میں ترمیم کرا سکیں گے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ افریقی یونین کے صدر اور جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسہ نے پچھلے دسمبر میں منعقدہ "خاموش بندوقوں" والی اس سربراہی اجلاس میں اپنے آپ کو پھنسا ہوا  پایا ہے اور ان کے پاس نوکچوٹ سربراہی اجلاس کے جاری کردہ قرار داد 693 کی صداقت کو تسلیم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 08 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 21 جنوری 2021ء شماره نمبر [15394]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]