کورونا نے اپنی دوسری لہر کے ساتھ افریقہ میں مچایا وبال

گزشتہ روز اہل سعودیہ کو کورونا ویکسین حاصل کرنے کے لئے ریاض میں بین الاقوامی کانفرنس اور نمائشی مرکز جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اہل سعودیہ کو کورونا ویکسین حاصل کرنے کے لئے ریاض میں بین الاقوامی کانفرنس اور نمائشی مرکز جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کورونا نے اپنی دوسری لہر کے ساتھ افریقہ میں مچایا وبال

گزشتہ روز اہل سعودیہ کو کورونا ویکسین حاصل کرنے کے لئے ریاض میں بین الاقوامی کانفرنس اور نمائشی مرکز جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اہل سعودیہ کو کورونا ویکسین حاصل کرنے کے لئے ریاض میں بین الاقوامی کانفرنس اور نمائشی مرکز جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

ایک طرف کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد کے دو ملین اور 75 ہزار سے تجاوز کرنے اور اس کے متاثرہ افراد کی تعداد 97 ملین تک پہنچ جانے کے بعد دنیا کے ممالک کورونا وائرس کے خلاف ویکسین مہموں میں مصروف ہیں تو دوسری طرف افریقی براعظم نے اس وائرس کی دوسری لہر دیکھی ہے جو پہلی لہر سے زیادہ مہلک ہے۔

 

افریقی یونین کے مرکز برائے بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام نے کل (جمعرات) کو اعلان کیا ہے کہ افریقی ممالک میں "کوویڈ ۔19" وبا کی دوسری لہر زیادہ مہلک دکھائی دے رہی ہے کیونکہ براعظم میں اموات کی شرح عالمی اوسط سے زیادہ ہو چکی ہے۔(۔۔۔)

 

جمعہ 09 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 22 جنوری 2021ء شماره نمبر [15395]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]