پیسہ لے کر لڑائی کرنے والوں کو لیبیا سے نکالنے کے لئے امریکی یورپی دباؤ

لیبیا میں اقوام متحدہ کی ایلچی کے قائم مقام اسٹیفنی ولیمز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لیبیا میں اقوام متحدہ کی ایلچی کے قائم مقام اسٹیفنی ولیمز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

پیسہ لے کر لڑائی کرنے والوں کو لیبیا سے نکالنے کے لئے امریکی یورپی دباؤ

لیبیا میں اقوام متحدہ کی ایلچی کے قائم مقام اسٹیفنی ولیمز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لیبیا میں اقوام متحدہ کی ایلچی کے قائم مقام اسٹیفنی ولیمز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)

امریکہ نے فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ کی حکومتوں کے ساتھ مل کر گزشتہ روز ایک بیان میں لیبیا میں جنگ بندی کی حمایت جاری رکھنے، اقوام متحدہ کی طرف سے عائد اسلحہ کی پابندی کے لئے مکمل احترام کی بحالی، زہریلے غیر ملکی ہتھیاروں کے خاتمے اور مداخلت کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے جس سے  اپنی خودمختاری کی بحالی کے لئے سب کی امنگیں مجروح ہو رہی ہیں لیبیا اور قومی انتخابات کے ذریعے اپنے مستقبل کا پرامن انتخاب بھی نہیں ہو پا رہا ہے۔

اس بیان میں جس میں امریکہ نے لیبیا کے سیاسی مکالمے کے مواد کی آؤٹ پٹ کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ ساحلی سڑک کو فوری طور پر کھولنے اور تمام غیر ملکی جنگجوؤں اور کرائے کے فوجیوں کی برطرفی سمیت تمام لیبیا اور بین الاقوامی اداکار لیبیا کے فائر بندی معاہدے کے مکمل نفاذ کی سمت اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 09 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 22 جنوری 2021ء شماره نمبر [15395]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]