س"فتح" نے اپنے صدارتی امیدوار کے بارے میں بات نہیں کی اور یہ سب سے پہلے عباس سے سنے گی

مغربی کنارے کف اریحا میں عقبت جابر کیمپ کے داخلی راستے پر ایک چابھی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مغربی کنارے کف اریحا میں عقبت جابر کیمپ کے داخلی راستے پر ایک چابھی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

س"فتح" نے اپنے صدارتی امیدوار کے بارے میں بات نہیں کی اور یہ سب سے پہلے عباس سے سنے گی

مغربی کنارے کف اریحا میں عقبت جابر کیمپ کے داخلی راستے پر ایک چابھی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مغربی کنارے کف اریحا میں عقبت جابر کیمپ کے داخلی راستے پر ایک چابھی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)

"فتح" تحریک کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ اس تحریک نے صدارتی انتخابات کے لئے اپنے امیدوار کے لئے تبادلۂ خیال نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس نے قانون ساز انتخابات کے لئے اس کی فہرست کے سلسلہ میں بھی تبادلۂ خیال نہیں کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ تحریک انتخابات کے لئے ایک بڑے کام کی راہ پر گامزن ہے۔

ایک عہدیدار نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر محمود عباس کی صدارت کے لئے ایک بار پھر نامزدگی کو میز پر نہیں رکھا گیا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ امیدوار نہیں ہوں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی کمیٹی ان سے اس معاملے پر بات کرے گی اور کوئی فیصلہ کرنے اور اعلان کرنے سے پہلے اس معاملے پر ان کے نظریہ کو دیکھے گی۔(۔۔۔)

 

جمعہ 09 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 22 جنوری 2021ء شماره نمبر [15395]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]