یورپ نے نئے "کورونا" علاقوں کو کیا الگ تھلگ

کل سیکڑوں لوگوں کو برازیل کے ریو ڈی جنیرو کے ساحل پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو کورونا سے متاثرہ ممالک میں شامل ہے (ای پی اے)
کل سیکڑوں لوگوں کو برازیل کے ریو ڈی جنیرو کے ساحل پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو کورونا سے متاثرہ ممالک میں شامل ہے (ای پی اے)
TT

یورپ نے نئے "کورونا" علاقوں کو کیا الگ تھلگ

کل سیکڑوں لوگوں کو برازیل کے ریو ڈی جنیرو کے ساحل پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو کورونا سے متاثرہ ممالک میں شامل ہے (ای پی اے)
کل سیکڑوں لوگوں کو برازیل کے ریو ڈی جنیرو کے ساحل پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو کورونا سے متاثرہ ممالک میں شامل ہے (ای پی اے)
جمعرات کی رات دیر گئے اپنا کام ختم کرنے والے "کوویڈ ۔19" سے وابستہ یورپی سربراہ کانفرنس نے وائرس کے نئے تناؤ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے "مایوس" کوشش میں یورپی یونین کے اندر نقل وحرکت کی آزادی پر پابندیاں سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وبائی حالت جہاں بھی ہوتا ہے وہاں غم، مایوسی، آنسو اور بے روزگاری پھیلتی ہے اور ایک سال میں اس سے متاثرہ افراد کی موت صرف 20 لاکھ تک ہی نہیں ہوئی ہے بلکہ معاشی زندگی کو بھی مفلوج کیا ہے لیکن ویکسینیشن مہموں سے وابستہ لوگوں کے لئے امید ہے کہ وہ اس وبا کے باوجود پوری دنیا میں جد وجہد کر رہے ہیں اور یہ سب اے ایف پی کے نمائندوں کے ذریعہ جمع کردہ تصاویر اور شہادتوں سے ظاہر ہوتا ہے۔

یہ یوروپی فیصلہ بیماریوں پر قابو پانے اور روک تھام کے سلسلہ میں یورپی مرکز کی طرف سے تناؤ کے ذریعہ پیدا ہونے والے صحت کے خطرے کی سطح میں اضافے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے اور اس میں غیر ضروری نقل وحرکت پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اگلے ہفتوں میں وبا کی وسیع لہر کی تیاری کے لئے اپنے صحت کے نظام کو مستحکم کریں۔(۔۔۔)

 

ہفتہ 10 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 23 جنوری 2021ء شماره نمبر [15396]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]