افغان وزیر خارجہ: ہم نے سعودی عرب سے امن وسلامتی کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے

الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
TT

افغان وزیر خارجہ: ہم نے سعودی عرب سے امن وسلامتی کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے

الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
الشرق الاوسط سے بات چیت کے دوران افغان وزیر برائے امور خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر نے کہا ہے کہ انہوں نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ سعودی عرب اپنی علاقائی اہمیت کی بنیاد پر ان کے ملک میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ امن وسلامتی کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے اور جنگ بندی ہو سکے اور اپنے ملک میں ریاض کے کردار کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

الشرق الاوسط کو ایک انٹرویو کے دوران وزیر اتمر نے طالبان کے ساتھ اپنی حکومت کی طرف سے فرائض کی وابستگی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان نیک نیتی کے ساتھ اپنے عہد وپیمان کا ثبوت دے اور یہ بھی کہا کہ جنگ بندی معاہدہ سب سے بڑا ثبوت ہے جو ملک میں جاری تشدد سے طالبان کو معاف کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

 

ہفتہ 10 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 23 جنوری 2021ء شماره نمبر [15396]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]