عون اور حریری نے ایک دوسرے پر رکاوٹ کے الزامات کئے عائد

عون اور حریری کو اپنی سابقہ میٹنگوں میں سے ایک میٹنگ کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
عون اور حریری کو اپنی سابقہ میٹنگوں میں سے ایک میٹنگ کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
TT

عون اور حریری نے ایک دوسرے پر رکاوٹ کے الزامات کئے عائد

عون اور حریری کو اپنی سابقہ میٹنگوں میں سے ایک میٹنگ کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
عون اور حریری کو اپنی سابقہ میٹنگوں میں سے ایک میٹنگ کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
صدر جمہوریہ اور نامزد وزیر اعظم کے سعد حریری کے مابین لبنانی حکومت کی تشکیل میں رکاوٹ پیدا کرنے کے سلسلہ میں ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہو کیا ہے۔

جمہوریہ کے ایوان صدر نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صدر مائکل عون نے حکومت میں تیسرے بلاک کرنے کا مطالبہ نہیں کیا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ آزاد پیٹریاٹک موومنٹ کے سربراہ نمائندہ جبران باسیل قیام میں مداخلت نہیں کرتے ہیں اور حزب اللہ بھی عون پر دباؤ نہیں ڈال رہا ہے اور بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عون کو ابھی تک نامزد وزیر اعظم کے ہونے کا انتظار ہے کہ وہ ان کے پاس ایک حکومتی تجویز پیش کرے جو آئین کی دفعات کے مطابق منصفانہ نمائندگی کے معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔

حریری کے قریبی ذرائع نے مسلسل تردید کے باوجود حکومت بنانے میں جبران باسل کے معیار کو اپنانے پر بعبدا پیلس کے اصرار کی طرف اشارہ کیا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ متعلقہ افراد کے لئے وزیر اعظم حریری کا پیغام واضح ہے اور وہ تبدیل نہیں ہوا ہے اور وہ آئین کے معیار، قومی مفاد اور فرانسیسی اقدام کے تحت طے کردہ قواعد کے مطابق حکومت ہو۔(۔۔۔)

 

ہفتہ 10 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 23 جنوری 2021ء شماره نمبر [15396]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]