عون اور حریری نے ایک دوسرے پر رکاوٹ کے الزامات کئے عائد

عون اور حریری کو اپنی سابقہ میٹنگوں میں سے ایک میٹنگ کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
عون اور حریری کو اپنی سابقہ میٹنگوں میں سے ایک میٹنگ کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
TT

عون اور حریری نے ایک دوسرے پر رکاوٹ کے الزامات کئے عائد

عون اور حریری کو اپنی سابقہ میٹنگوں میں سے ایک میٹنگ کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
عون اور حریری کو اپنی سابقہ میٹنگوں میں سے ایک میٹنگ کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
صدر جمہوریہ اور نامزد وزیر اعظم کے سعد حریری کے مابین لبنانی حکومت کی تشکیل میں رکاوٹ پیدا کرنے کے سلسلہ میں ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہو کیا ہے۔

جمہوریہ کے ایوان صدر نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صدر مائکل عون نے حکومت میں تیسرے بلاک کرنے کا مطالبہ نہیں کیا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ آزاد پیٹریاٹک موومنٹ کے سربراہ نمائندہ جبران باسیل قیام میں مداخلت نہیں کرتے ہیں اور حزب اللہ بھی عون پر دباؤ نہیں ڈال رہا ہے اور بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عون کو ابھی تک نامزد وزیر اعظم کے ہونے کا انتظار ہے کہ وہ ان کے پاس ایک حکومتی تجویز پیش کرے جو آئین کی دفعات کے مطابق منصفانہ نمائندگی کے معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔

حریری کے قریبی ذرائع نے مسلسل تردید کے باوجود حکومت بنانے میں جبران باسل کے معیار کو اپنانے پر بعبدا پیلس کے اصرار کی طرف اشارہ کیا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ متعلقہ افراد کے لئے وزیر اعظم حریری کا پیغام واضح ہے اور وہ تبدیل نہیں ہوا ہے اور وہ آئین کے معیار، قومی مفاد اور فرانسیسی اقدام کے تحت طے کردہ قواعد کے مطابق حکومت ہو۔(۔۔۔)

 

ہفتہ 10 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 23 جنوری 2021ء شماره نمبر [15396]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]