امریکہ کا بغداد میں "گرین زون" کو مضبوط بنانے کا منصوبہ ہے

بغداد میں عراقیوں کے قتل پر کل تعزیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں عراقیوں کے قتل پر کل تعزیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ کا بغداد میں "گرین زون" کو مضبوط بنانے کا منصوبہ ہے

بغداد میں عراقیوں کے قتل پر کل تعزیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں عراقیوں کے قتل پر کل تعزیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن کا بغداد میں اس "گرین زون" کو مضبوط بنانے کا منصوبہ ہے جہاں اس کا سفارت خانہ ہے جو وقتا فوقتا ایران نواز ملیشیاؤں کے میزائل حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے۔

گزشتہ روز امریکی انتظامیہ نے عراقی حکومت کو مالی امداد فراہم کی ہے جس کا تخمینہ لگ بھگ 20 ملین ڈالر ہے اور اس تعاون کا مقصد سفارت خانے کو "بین الاقوامی زون" کے نام سے موسوم کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے جسے 2003 کے بعد "گرین زون" کہا جاتا ہے اور اس میں زیادہ تر سرکاری صدر دفتر، سفارت خانہ کی عمارتیں اور بین الاقوامی مشن شامل ہیں۔

بیان کے مطابق اس حمایت میں سول انجینئروں کی ایک ٹیم کو بین الاقوامی زون میں موجودہ داخلی نکات کا ایک جامع سروے کرنے اور نئے دروازوں کے منصوبے مرتب کرنے کے لئے مالی اعانت کرنا شامل ہے۔(۔۔۔)

اتوار 11 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 24 جنوری 2021ء شماره نمبر [15397]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]