امریکہ کا بغداد میں "گرین زون" کو مضبوط بنانے کا منصوبہ ہے

بغداد میں عراقیوں کے قتل پر کل تعزیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں عراقیوں کے قتل پر کل تعزیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ کا بغداد میں "گرین زون" کو مضبوط بنانے کا منصوبہ ہے

بغداد میں عراقیوں کے قتل پر کل تعزیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں عراقیوں کے قتل پر کل تعزیت کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن کا بغداد میں اس "گرین زون" کو مضبوط بنانے کا منصوبہ ہے جہاں اس کا سفارت خانہ ہے جو وقتا فوقتا ایران نواز ملیشیاؤں کے میزائل حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے۔

گزشتہ روز امریکی انتظامیہ نے عراقی حکومت کو مالی امداد فراہم کی ہے جس کا تخمینہ لگ بھگ 20 ملین ڈالر ہے اور اس تعاون کا مقصد سفارت خانے کو "بین الاقوامی زون" کے نام سے موسوم کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے جسے 2003 کے بعد "گرین زون" کہا جاتا ہے اور اس میں زیادہ تر سرکاری صدر دفتر، سفارت خانہ کی عمارتیں اور بین الاقوامی مشن شامل ہیں۔

بیان کے مطابق اس حمایت میں سول انجینئروں کی ایک ٹیم کو بین الاقوامی زون میں موجودہ داخلی نکات کا ایک جامع سروے کرنے اور نئے دروازوں کے منصوبے مرتب کرنے کے لئے مالی اعانت کرنا شامل ہے۔(۔۔۔)

اتوار 11 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 24 جنوری 2021ء شماره نمبر [15397]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]