"کورونا" کے خلاف یورپی ویکسینیشن کو مزید پریشانیوں کا سامنا ہے

برطانویوں کو کل ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانویوں کو کل ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"کورونا" کے خلاف یورپی ویکسینیشن کو مزید پریشانیوں کا سامنا ہے

برطانویوں کو کل ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانویوں کو کل ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یورپ میں کورونا کے خلاف ویکسینیشن کی مہمات کو مزید رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ آسٹفورڈ یونیورسٹی کے ذریعہ ایجاد کردہ ویکسین تیار کرنے والی کمپنی آسٹرا زینیکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس سال کے پہلے تین مہینوں کے دوران صرف وعدہ شدہ مقدار میں سے 60٪ کی فراہمی کر سکے گی اور یونین کے ممبر ممالک کو قطرے پلانے کی مہمات کے نظام الاوقات پر نظر ثانی کرنی ہوگی جن میں سے بیشتر مختلف وجوہات کی بناء پر غلطی کے شکار ہیں۔

یورپی یونین کے دارالحکومتوں میں کمیشن کے ذریعہ خریدی جانے والی ویکسین کی مقدار کی فراہمی میں تاخیر کے بارے میں بار بار اعلانات کے بڑھتے ہوئے عدم اطمینان کے ساتھ روسی فیڈریشن گزشتہ روز  یورپی ویکسین بحران کے سلسلے میں داخل ہوا ہے جس میں کچھ فریقوں نے آنے والے مہینوں میں فراہمی کی متوقع کمی کی تلافی کرنے کی امید کی ایک کرن کو دیکھا ہے اور یوروپی میڈیسن ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ اسے روسی صحت کے حکام کی طرف سے سپوٹنک ویکسین کے حوالے سے سائنسی مشورے حاصل کرنے کی درخواست موصول ہوئی ہے تاکہ ویکسین کے استعمال کی منظوری پر غور کرنے کے لئے ضروری اعداد وشمار کو جانا جا سکے۔(۔۔۔)

اتوار 11 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 24 جنوری 2021ء شماره نمبر [15397]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]