اسلامی بینک کے صدر: سعودی تعاون لامحدود ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2763136/%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AD%D8%AF%D9%88%D8%AF-%DB%81%DB%92
اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر بندر حجار کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جدہ: سعيد الابيض
TT
TT
اسلامی بینک کے صدر: سعودی تعاون لامحدود ہے
اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر بندر حجار کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
مغربی سعودی عرب کے شہر جدہ میں مقیم اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر بندر حجارنے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مملکت کی حکومت کی طرف سے بینک گروپ کو اقدامات کی شکل میں لامحدود حمایت حاصل ہے جن میں سب سے نمایاں بینک کے سرمایہ میں پے در پے اضافہ ہے اور ایک مربوط گروپ بن جانے تک اس کی طرف سے بینک کی ساختی تعمیر میں مدد ملتی رہے گی اور مشترکہ اسلامی اقدام کی حمایت اور ترقی کے حصول میں مملکت کی طرف سے ہدایات بھی ملتی رہیں گی۔
الشرق الاوسط کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں حجار نے انکشاف کیا ہے کہ بینک کورونا وائرس کے وبائی امراض کی تیاری اور اس کے جواب میں ایک اسٹریٹجک پروگرام پر کام کر رہا ہے جس سے 57 سے زائد اسلامی ممالک میں تقریبا 9 ملین خاندانوں کی نمائندگی کرنے والے 52 ملین افراد فی الحال اس سے مستفید ہو رہے ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے رکن ممالک کے ساتھ مالی معاہدے ( کوویڈ ۔19) پوری ہو جائے گی اور اس میں رکاوٹ پیدا کرنے میں کوئی بنیادی دشواری نہیں ہوگی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]