آرون: ہم صنعا میں یمنی صدر چاہتے ہیں

مائیکل آرون کو دیکھا جا سکتا ہے
مائیکل آرون کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

آرون: ہم صنعا میں یمنی صدر چاہتے ہیں

مائیکل آرون کو دیکھا جا سکتا ہے
مائیکل آرون کو دیکھا جا سکتا ہے
برطانوی سفیر مائیکل آرون نے کہا ہے کہ ان کا ملک صنعا میں یمنی صدر دیکھنا چاہتا ہے اور وہ وقتی دار الحکومت کے نقطۂ نظر کو مناسب نہیں سمجھتا ہے اور انہوں نے یہ ساری بات یمن کے دارالحکومت کی طرف جائز حکومت کی واپسی میں لندن کے مفاد کے بارے میں "الشرق الاوسط" کے ساتھ اپنی گفتگو کے دوران میں کہا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یمنی بحران کو حل کرنے کا بہترین طریقہ سیاسی مشورے ہی ہیں۔

جب حوثیوں کی حمایت سے یمنی شہریوں کی طرف سے ان پر یا برطانیہ سے متعلق تنقید کے بارے میں پوچھا گیا تو آرون نے کہا کہ میں حوثیوں کے ساتھ مذاکرات کرنے  کی تجویز پیش کرتا ہوں تو بہت سے لوگ مجھ پر الزام لگاتے ہیں کہ میں ان کے ساتھ ہوں جبکہ اس کے برعکس میں چاہتا ہوں کہ حکومت صنعا میں مضبوطی سے واپس آئے اور حوثیوں کے ساتھ مشترکہ حکومت بنائے۔(۔۔۔)

پیر 12 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 25 جنوری 2021ء شماره نمبر [15398]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]