آرون: ہم صنعا میں یمنی صدر چاہتے ہیں

مائیکل آرون کو دیکھا جا سکتا ہے
مائیکل آرون کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

آرون: ہم صنعا میں یمنی صدر چاہتے ہیں

مائیکل آرون کو دیکھا جا سکتا ہے
مائیکل آرون کو دیکھا جا سکتا ہے
برطانوی سفیر مائیکل آرون نے کہا ہے کہ ان کا ملک صنعا میں یمنی صدر دیکھنا چاہتا ہے اور وہ وقتی دار الحکومت کے نقطۂ نظر کو مناسب نہیں سمجھتا ہے اور انہوں نے یہ ساری بات یمن کے دارالحکومت کی طرف جائز حکومت کی واپسی میں لندن کے مفاد کے بارے میں "الشرق الاوسط" کے ساتھ اپنی گفتگو کے دوران میں کہا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یمنی بحران کو حل کرنے کا بہترین طریقہ سیاسی مشورے ہی ہیں۔

جب حوثیوں کی حمایت سے یمنی شہریوں کی طرف سے ان پر یا برطانیہ سے متعلق تنقید کے بارے میں پوچھا گیا تو آرون نے کہا کہ میں حوثیوں کے ساتھ مذاکرات کرنے  کی تجویز پیش کرتا ہوں تو بہت سے لوگ مجھ پر الزام لگاتے ہیں کہ میں ان کے ساتھ ہوں جبکہ اس کے برعکس میں چاہتا ہوں کہ حکومت صنعا میں مضبوطی سے واپس آئے اور حوثیوں کے ساتھ مشترکہ حکومت بنائے۔(۔۔۔)

پیر 12 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 25 جنوری 2021ء شماره نمبر [15398]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]