ایک طرف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کو ایک سیاسی اور میڈیا شرمندگی کا سامنا ہے جن کی افواج کا ملک کے مشرق اور اس کی اہم تیل بندرگاہوں پر کنٹرول تو دوسری طرف گارس سے وابستہ افراد نے راس لونوف، سدرہ اور حریقہ کی بندرگاہوں سے تیل کی برآمدات کو اس وقت تک روکنے کا اعلان کیا ہے جب تک تنخواہوں کی تقسیم اور کام کے حالات کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں ان کے مطالبات کو قبول نا کر لیا جائے۔
اسی سلسلہ میں لیبیا میں امریکی سفیر رچرڈ نورلینڈ لائن میں داخل ہوئے ہیں اور فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک کے مشرق اور مغرب کے درمیان ساحلی راستہ کھول دیں۔(۔۔۔)
پیر 12 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 25 جنوری 2021ء شماره نمبر [15398]