ڈاووس کے صدر: دنیا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کو ہے

ڈاووس کے صدر: دنیا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کو ہے
TT

ڈاووس کے صدر: دنیا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کو ہے

ڈاووس کے صدر: دنیا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کو ہے
ایسے وقت میں جب "ڈاووس ایجنڈا" کا کام عملی طور پر عالمی معاشی فورم میں ممالک اور حکومتوں کے سربراہان، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں کی شراکت سے "اعتماد کی بحالی کے لئے ایک اہم سال" کے عنوان کے تحت شروع ہوا ہے اس وقت فورم کے صدر بورگہ برنڈہ نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ بات چیت میں ایک بین الاقوامی معاہدہ کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مشترکہ عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے اور انہوں نے دنیا میں موجود انتشار وانتشار کی کیفیت اور ممالک کے مابین بڑھتی ہوئی معاشی، آب و ہوا اور معاشرتی تفاوت سے آگاہ کیا ہے۔

برنڈہ نے کہا ہے کہ دو دہائیوں میں پہلی بار دنیا میں انتہائی غربت کی سطح میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور کوئی کمی نہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ پچھلے ڈیڑھ سال میں ایک سو ملین افراد انتہائی غربت کے زمرے میں آ چکے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 12 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 25 جنوری 2021ء شماره نمبر [15398]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]