ڈاووس کے صدر: دنیا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کو ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2766716/%DA%88%D8%A7%D9%88%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7-%D9%B9%D9%88%D9%B9-%D9%BE%DA%BE%D9%88%D9%B9-%DA%A9%D8%A7-%D8%B4%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DB%81%DB%92
ایسے وقت میں جب "ڈاووس ایجنڈا" کا کام عملی طور پر عالمی معاشی فورم میں ممالک اور حکومتوں کے سربراہان، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں کی شراکت سے "اعتماد کی بحالی کے لئے ایک اہم سال" کے عنوان کے تحت شروع ہوا ہے اس وقت فورم کے صدر بورگہ برنڈہ نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ بات چیت میں ایک بین الاقوامی معاہدہ کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مشترکہ عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے اور انہوں نے دنیا میں موجود انتشار وانتشار کی کیفیت اور ممالک کے مابین بڑھتی ہوئی معاشی، آب و ہوا اور معاشرتی تفاوت سے آگاہ کیا ہے۔
برنڈہ نے کہا ہے کہ دو دہائیوں میں پہلی بار دنیا میں انتہائی غربت کی سطح میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور کوئی کمی نہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ پچھلے ڈیڑھ سال میں ایک سو ملین افراد انتہائی غربت کے زمرے میں آ چکے ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]