کورونا: دنیا بھر میں 100 ملین ہوئے کیس

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں گزشتہ روز میونسپل ورکرز قبرستان میں تدفین کے لئے "کورونا" سے ہونے والے ایک مہلوک شخص کا تابوت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں گزشتہ روز میونسپل ورکرز قبرستان میں تدفین کے لئے "کورونا" سے ہونے والے ایک مہلوک شخص کا تابوت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

کورونا: دنیا بھر میں 100 ملین ہوئے کیس

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں گزشتہ روز میونسپل ورکرز قبرستان میں تدفین کے لئے "کورونا" سے ہونے والے ایک مہلوک شخص کا تابوت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں گزشتہ روز میونسپل ورکرز قبرستان میں تدفین کے لئے "کورونا" سے ہونے والے ایک مہلوک شخص کا تابوت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز تک کورونا وائرس نے دنیا بھر میں اپنے تیزی سے پھیلاؤ کو جاری رکھا ہے اور یہ بدلے ہوئے نئے کورونا تناؤ کے ذریعہ ہوا ہے جو دسمبر 2019 میں چین کے ووہان شہر میں پہلی بار ظاہر ہونے والے معاملہ کے بعد سے 70 فیصد کی تیزی سے پھیل رہا ہے۔

کل شام یعنی پیر تک دنیا بھر میں "کورونا" 100 ملین کی تعداد سے تجاوز کرنے کی دہلیز پر دکھائی دے رہا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اس وائرس کی تعداد اصل تعداد سے کئی گنا تجاوز کرچکی ہے؛ کیونکہ بہت سے ممالک "کوویڈ ۔19" کا پتہ لگانے کے لئے وسیع پیمانے پر ٹیسٹ نہیں کر رہے ہیں۔

کل شام تک جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد وشمار کے مطابق سرکاری طور پر "کورونا" کے متاثرین کی تعداد 99،346،343 تک پہنچ چکی ہے جبکہ وائرس کے نتیجے میں اموات کی مجموعی تعداد 20 لاکھ اور 132 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔(۔۔۔)

 منگل 13 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 26 جنوری 2021ء شماره نمبر [15399]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]