چینی صدر کے انتباہ کے ساتھ ڈاووس فرضی طور پر شروع کیا گیا ہے https://urdu.aawsat.com/home/article/2769066/%DA%86%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DA%88%D8%A7%D9%88%D9%88%D8%B3-%D9%81%D8%B1%D8%B6%DB%8C-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
چینی صدر کے انتباہ کے ساتھ ڈاووس فرضی طور پر شروع کیا گیا ہے
گزشتہ روز چینی صدر کو ڈاووس کانفرنس میں ویڈیو کے ذریعے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
چینی صدر کے انتباہ کے ساتھ ڈاووس فرضی طور پر شروع کیا گیا ہے
گزشتہ روز چینی صدر کو ڈاووس کانفرنس میں ویڈیو کے ذریعے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ڈاووس ورلڈ اکنامک فورم کا آغاز گزشتہ روز چینی صدر شی جنپنگ کی ایک انتباہ کے ساتھ کیا گیا ہے اور اس فورم میں جو عام طور پر سوئس الپس میں واقع ڈاووس میں ہوتا ہے لیکن کرونا کی وجہ سے آن لائن ہو رہا ہے اس میں دنیا کے اندر "کوویڈ -19" وائرس اور عدم مساوات کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال ہوا ہے۔
چینی صدر نے شرکاء سے اس وبا کے مقابلہ کرنے میں متحد ہونے کا مطالبہ کیا ہے لیکن انہوں نے نئی سرد جنگ سے بھی آگاہ کیا ہے اور انہوں نے ریاستہائے متحدہ امریکہ کا نام لئے بغیر کثیرالجہتی اور عالمگیریت کا دفاع کیا ہے جیسا کہ انہوں نے چار سال پہلے اس فورم میں کیا تھا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]