چینی صدر کے انتباہ کے ساتھ ڈاووس فرضی طور پر شروع کیا گیا ہے

گزشتہ روز چینی صدر کو ڈاووس کانفرنس میں ویڈیو کے ذریعے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز چینی صدر کو ڈاووس کانفرنس میں ویڈیو کے ذریعے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

چینی صدر کے انتباہ کے ساتھ ڈاووس فرضی طور پر شروع کیا گیا ہے

گزشتہ روز چینی صدر کو ڈاووس کانفرنس میں ویڈیو کے ذریعے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز چینی صدر کو ڈاووس کانفرنس میں ویڈیو کے ذریعے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ڈاووس ورلڈ اکنامک فورم کا آغاز گزشتہ روز چینی صدر شی جنپنگ کی ایک انتباہ کے ساتھ کیا گیا ہے اور اس فورم میں جو عام طور پر سوئس الپس میں واقع ڈاووس میں ہوتا ہے لیکن کرونا کی وجہ سے آن لائن ہو رہا ہے اس میں دنیا کے اندر "کوویڈ -19" وائرس اور عدم مساوات کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال ہوا ہے۔

چینی صدر نے شرکاء سے اس وبا کے مقابلہ کرنے میں متحد ہونے کا مطالبہ کیا ہے لیکن انہوں نے نئی سرد جنگ سے بھی آگاہ کیا ہے اور انہوں نے ریاستہائے متحدہ امریکہ کا نام لئے بغیر کثیرالجہتی اور عالمگیریت کا دفاع کیا ہے جیسا کہ انہوں نے چار سال پہلے اس فورم میں کیا تھا۔(۔۔۔)

منگل 13 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 26 جنوری 2021ء شماره نمبر [15399]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]