ریاض کے خلاف حوثیوں کی بیلسٹک میزائل کی وسیع پیمانہ پر عرب اور بین الاقوامی ممالک کی طرف سے ہوئی مذمت

ریاض کے خلاف حوثیوں کی بیلسٹک میزائل کی وسیع پیمانہ پر عرب اور بین الاقوامی ممالک کی طرف سے ہوئی مذمت
TT

ریاض کے خلاف حوثیوں کی بیلسٹک میزائل کی وسیع پیمانہ پر عرب اور بین الاقوامی ممالک کی طرف سے ہوئی مذمت

ریاض کے خلاف حوثیوں کی بیلسٹک میزائل کی وسیع پیمانہ پر عرب اور بین الاقوامی ممالک کی طرف سے ہوئی مذمت
گزشتہ ہفتے سنیچر کو سعودی دارالحکومت ریاض کی طرف ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد حوثی ملیشیاؤں کے ذریعہ بیلسٹک میزائل داغے جانے کے سلسلہ میں بڑے پیمانے پر عرب اور بین الاقوامی ممالک کی طرف سے مذمت ہوئی ہے۔(۔۔۔)

بیانات میں متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، مصر اور اردن نے حوثیوں کی کوشش کی مذمت کی ہے اور اسے شہریوں کے خلاف ایک خطرناک کارروائی اور تمام بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کے منافی قرار دیا اور اس نے اپنی سرزمین کے دفاع اور ان سب ممالک نے اپنے شہریوں کی سلامتی، استقرار واستحکام کو برقرار رکھنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات میں مملکت کے ساتھ یکجہتی اور اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی بھی تصدیق کی ہے۔(۔۔۔)

منگل 13 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 26 جنوری 2021ء شماره نمبر [15399]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]