ریاض کے خلاف حوثیوں کی بیلسٹک میزائل کی وسیع پیمانہ پر عرب اور بین الاقوامی ممالک کی طرف سے ہوئی مذمت

ریاض کے خلاف حوثیوں کی بیلسٹک میزائل کی وسیع پیمانہ پر عرب اور بین الاقوامی ممالک کی طرف سے ہوئی مذمت
TT

ریاض کے خلاف حوثیوں کی بیلسٹک میزائل کی وسیع پیمانہ پر عرب اور بین الاقوامی ممالک کی طرف سے ہوئی مذمت

ریاض کے خلاف حوثیوں کی بیلسٹک میزائل کی وسیع پیمانہ پر عرب اور بین الاقوامی ممالک کی طرف سے ہوئی مذمت
گزشتہ ہفتے سنیچر کو سعودی دارالحکومت ریاض کی طرف ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد حوثی ملیشیاؤں کے ذریعہ بیلسٹک میزائل داغے جانے کے سلسلہ میں بڑے پیمانے پر عرب اور بین الاقوامی ممالک کی طرف سے مذمت ہوئی ہے۔(۔۔۔)

بیانات میں متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، مصر اور اردن نے حوثیوں کی کوشش کی مذمت کی ہے اور اسے شہریوں کے خلاف ایک خطرناک کارروائی اور تمام بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کے منافی قرار دیا اور اس نے اپنی سرزمین کے دفاع اور ان سب ممالک نے اپنے شہریوں کی سلامتی، استقرار واستحکام کو برقرار رکھنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات میں مملکت کے ساتھ یکجہتی اور اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی بھی تصدیق کی ہے۔(۔۔۔)

منگل 13 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 26 جنوری 2021ء شماره نمبر [15399]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]