دہشت گردی اور "ایرانی گیس" "عراق کی بجلی" تیار کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2773211/%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%AF%DB%8C%D8%B3-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%AC%D9%84%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
دہشت گردی اور "ایرانی گیس" "عراق کی بجلی" تیار کر رہے ہیں
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
دہشت گردی اور "ایرانی گیس" "عراق کی بجلی" تیار کر رہے ہیں
دہشت گردی اور "ایرانی گیس" کے الزامات کے درمیان تمام عراقی صوبوں میں بجلی کی فراہمی میں تقریبا دو گھنٹے کی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی حکومت کو شرمندہ کرنے اور اسے گرانے کے سلسلہ میں سیاسی مقاصد کی طرف اشارے ہو رہے ہیں تاکہ اگلے اکتوبر میں ہونے والے انتخابات سے پہلے انہیں ہٹا دیا جائے۔ س جب گزشتہ سال کے آخر میں تہران کی جانب سے گیس کی ان امداد کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا جہاں کچھ عراقی پروڈکشن پلانٹس کام کرتے ہیں اور عراقی پیداوار کے ایک تہائی سے زیادہ حصے کو نکالنے کا سبب بننے کے بعد ٹرانسمیشن لائنوں پر دہشت گردوں کے حملوں میں ہونے والے حالیہ اضافے نے بجلی کے مسئلے کی پیچیدگی کو مزيد پیچیدہ کر دیا جو پہلے ہی کئی سالوں سے پیچیدہ تھا۔(۔۔۔)
ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوجhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D9%8A%D9%83%DB%81/4864056-%DB%81%D9%85-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%85%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%DA%A9%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-5-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%8C%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔
"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔
امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔
خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔
حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔