دہشت گردی اور "ایرانی گیس" "عراق کی بجلی" تیار کر رہے ہیں

دہشت گردی اور "ایرانی گیس" "عراق کی بجلی" تیار کر رہے ہیں
TT

دہشت گردی اور "ایرانی گیس" "عراق کی بجلی" تیار کر رہے ہیں

دہشت گردی اور "ایرانی گیس" "عراق کی بجلی" تیار کر رہے ہیں
دہشت گردی اور "ایرانی گیس" کے الزامات کے درمیان تمام عراقی صوبوں میں بجلی کی فراہمی میں تقریبا دو گھنٹے کی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی حکومت کو شرمندہ کرنے اور اسے گرانے کے سلسلہ میں سیاسی مقاصد کی طرف اشارے ہو رہے ہیں تاکہ اگلے اکتوبر میں ہونے والے انتخابات سے پہلے انہیں ہٹا دیا جائے۔
س
جب گزشتہ سال کے آخر میں تہران کی جانب سے گیس کی ان امداد کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا جہاں کچھ عراقی پروڈکشن پلانٹس کام کرتے ہیں اور عراقی پیداوار کے ایک تہائی سے زیادہ حصے کو نکالنے کا سبب بننے کے بعد ٹرانسمیشن لائنوں پر دہشت گردوں کے حملوں میں ہونے والے حالیہ اضافے نے بجلی کے مسئلے کی پیچیدگی کو مزيد پیچیدہ کر دیا جو پہلے ہی کئی سالوں سے پیچیدہ تھا۔(۔۔۔)

بدھ 43 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 27 جنوری 2021ء شماره نمبر [15400]



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]