مشرقی شام میں ترکی کو روکنے کے لئے امریکی اقدامات

پرسو روز گولن کے جبل الشیخ نامی علاقے میں شامی حکومت کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز گولن کے جبل الشیخ نامی علاقے میں شامی حکومت کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مشرقی شام میں ترکی کو روکنے کے لئے امریکی اقدامات

پرسو روز گولن کے جبل الشیخ نامی علاقے میں شامی حکومت کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز گولن کے جبل الشیخ نامی علاقے میں شامی حکومت کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی افواج نے شمال مشرقی شام میں تحریکوں کا ایک سلسلہ چلایا ہے جس کا مقصد مشرق میں کسی بھی حملے کو کرنے سے ترکی کو روکنا ہے۔

حقوق انسان کی شام رصد گاہ نے کل کہا ہے کہ امریکی فورسز حسکہ کے دیہی علاقوں میں واقع المالکیہ (ڈریک) کے اندر اپنے فوجی اڈے پر بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں کی کمک موصول ہوئی ہے اور اس کے علاوہ علاقے کے بارڈر پٹی پر ایک گشت بھی ہوا ہے اور گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران اس نے اسی اڈے پر اسی طرح کی کمک مزید موصول ہوئی ہے اور یہ بھی خبر مل رہی ہے کہ شام کے ترک - عراقی سرحدوں کے مثلث پر مالکیہ دیہی علاقوں (ڈیرک) میں امریکہ اپنا ایک نیا اڈہ قائم کرنے کا ارادہ کر رہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 43 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 27 جنوری 2021ء شماره نمبر [15400]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]