"تبدیل شدہ کورونا" پوری دنیا میں پھیل رہا ہے

"تبدیل شدہ کورونا" پوری دنیا میں پھیل رہا ہے
TT

"تبدیل شدہ کورونا" پوری دنیا میں پھیل رہا ہے

"تبدیل شدہ کورونا" پوری دنیا میں پھیل رہا ہے
کل بدھ کے دن عالمی ادارۂ صحت نے اعلان کیا ہے کہ 25 جنوری کے دن تک تبدیل شدہ برطانوی کورونا وائرس جن ممالک اور خطوں میں پھیلا ہے ان کی تعداد بڑھ کر 70 ہوگئی ہے یعنی دو ہفتوں سے بھی کم عرصے میں 10 ممالک کا اضافہ ہوا ہے۔

نیز جنوبی افریقہ میں بھی یہ بدلہ ہوا کورونا پھیل رہا ہے اور 8 ممالک کے اضافے کے ساتھ 31 شہر اور گاؤن میں پھیل چکا ہے اور معلومات اس تنظیم نے اپنی ہفتہ وار وبائی پریزنٹیشن میں نشر کیا ہے جسے فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے اور جہاں تک برازیل کے وائرس کے تبدیل ہونے کا معاملہ ہے تو اس کا پتہ 6 نئے ممالک میں ہوا ہے اور اس طرح کل تعداد 8 ممالک تک پہنچ چکی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ مائک ریان کے حوالے سے بتایا ہے کہ کل اس بات کا امکان ہے کہ کورونا ویکسین بہت جلد تبدیلی کے قابل ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 15 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 28 جنوری 2021ء شماره نمبر [15401]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]