لبنان میں سڑک کے غصے کا ہوا سیاسی استحصال

گزشتہ شام طرابلس میں سرکاری محل کے سامنے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ شام طرابلس میں سرکاری محل کے سامنے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لبنان میں سڑک کے غصے کا ہوا سیاسی استحصال

گزشتہ شام طرابلس میں سرکاری محل کے سامنے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ شام طرابلس میں سرکاری محل کے سامنے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لبنانی عہدیداروں نے بگڑتے ہوئے معاشی اور اقتصادی حالات کے پس منظر میں گزشتہ پیر کے روز شمال کے طرابلس میں ہونے والے سڑک کے غصے ک سیاسی استحصال کرنے کی کوششوں کی طرف اشارہ کیا ہے اور منگل کی رات سیکیورٹی فورسز اور فوج کے ساتھ محاذ آرائی کی بھی بات کی ہے اور کل شام طرابلس کے سرکاری محل کے سامنے کشیدگی دوبارہ شروع ہو گئی جہاں مظاہرین نے پتھر استعمال کیے اور جواب میں سیکیورٹی فورسز نے ان پر آبی توپوں اور آنسوؤں کے کنستروں کا استعمال کیا۔

کل شام سیکیورٹی فورسز نے بتایا ہے کہ طرابلس میں ان کے ممبروں پر فائر کیے گئے بم ہینڈ گرنیڈ تھے نہ کہ آواز اور نہ ہی مولٹوف کاکیل تھے اور ان سے 3 اہلکاروں سمیت 9 ممبران زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک شدید زخمی ہوئے ہیں اور اس بات سے آگاہ بھی کیا ہے کہ سختی اور فیصلہ کن انداز میں تمام دستیاب ذرائع کو قانون کے مطابق استعمال کرتے ہوئے حملہ آوروں سے نمٹا جائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 15 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 28 جنوری 2021ء شماره نمبر [15401]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]